This is all in one Blog.

Wednesday


ایک آن لائن سکیورٹی محقق کا کہنا ہے کہ فیس بک پر جن تصاویر کی پرائیویسی سیٹنگ ’پبلک‘ ہو ان کو کوئی بھی شخص چار سطروں کے کوڈ کے ساتھ باآسانی ڈیلیٹ کر سکتا ہے۔
لکشمن متھییا فیس بک کی ایپس بنانے کے لیے استعمال ہونے والے ٹول اے پی آئی گراف کے ساتھ تجربہ کر رہے تھے۔
اپنی تصاویر پر تجربے کے دوران ان کو کوڈ میں تھوڑی جوڑتوڑ کر کے ایک تصویر کو ڈیلیٹ کرنے طریقہ پتا چل گیا۔
اپنے بلاگ پر انھوں نے لکھا ہے کہ ’ کیا ہو اگر آپ کے علم میں آئے بغیر آپ کی تصاویر ڈلیت کر دی جائیں؟ کافی برا محسوس کریں گے نہ آپ؟ میں آپ کی تمام تصاویر جن کی پرائیویسی سیٹنگ پبلک ہے کو ڈیلیٹ کر سکتا ہوں۔‘
لکشمن کا کہنا ہے کہ انھوں نے فوراً اس مسئلے کی اطلاع فیس بک کی سکیورٹی کو ٹیم دی۔
’ انھوں نے اس مسئلے کی نشاندہی میں انتہائی تیزی کا مظاہرہ کیا اور دو گھنٹے کے اندر اس کو حل کر لیا۔‘

اس مسئلے کے نتیجے میں کسی غلط کام کی اطلاع سامنے نہیں آئیں اور نہ ہی کوئی ذاتی تصاویر اور ڈیٹا اس سے متاثر ہوئے ہیں۔
فیس بک کے ترجمان نے ایک بیان میں اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہمیں اپنے اے پی آئی گراف کے ساتھ ایک مسئلے کے بارے میں رپورٹ موصول ہوئی تھی جسے ہم نے فوری طور پر حل کر دیا تھا۔ ہم محقق کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جنھوں نے ہمارے مسئلے کی نشاندہی کرنے والے پروگرام کے ذریعے ہمیں اس کی اطلاع دی۔‘
خیال رہے کہ فیس بک کے مسائل کی نشاندہی کے پروگرام کے تحت’اخلاقی‘ کمپیوٹر ہیکر سائٹ کو لاحق خطرات کی نشاندہی کر سکتے ہیں۔
اس طرح کے مسائل کی نشاندہی کرنے والوں کو بعض اوقات نقد انعامات بھی دیے جاتے ہیں اور کچھ لوگوں کے نام سائٹ کے شکریہ کے ایک صفحے پر بھی لکھے جاتے ہیں۔
لکشمن نے اپنے بلاگ پر فیس بک کے اس پیغام کی تصویر شائع کی ہے جس میں اس غلطی کی نشاندہی کے اجر کے طور پر فیس بک نے انھیں 12 ہزار ڈالر کی پیشکش کی ہے۔

0 comments:

Post a Comment

.

.